Download: Press Release
Press Release: –
Islamabad, 8 June 2023
- High level Turkmenistan delegation calls on the Prime Minister
- Prime Minister witnesses signing ceremony of TAPI’s JIP
- TAPI to further strengthen energy security of Pakistan and region
A high ranking Turkmenistan delegation headed by Mr. Maksat Babayev, State Minister and Head of TurkmenGaz called on Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif in Islamabad on Thursday.
Welcoming the delegation, the Prime Minister said Pakistan and Turkmenistan enjoy brotherly relations underpinned by common history, culture and religion. The Prime Minister said leadership on both sides has keen desire to further promote economic and commercial relations. He underscored that Pakistan can be a gateway for quick access to Turkmenistan’s rich energy reserves.
Referring to the strategic TAPI Gas Pipeline Project, the Prime Minister said this project is manifestation of Pakistan-Turkmenistan strategic cooperation in the energy sector. He highlighted that TAPI is a critical component of our governments’ vision for ensuring Pakistan’s energy security that will bring economic growth and prosperity not only in Pakistan but in the entire region. He renewed the commitment for early implementation of the project and hoped that the project shall be completed at the earliest by optimizing all available resources by all concerned parties.
In order to expedite the work on various components of the project, the Prime Minister nominated Special Assistant to Prime Minister Dr. Jehanzeb Khan to work as focal person from the Pakistan side as the head of the Senior Coordination Committee.
The visiting Turkmenistan delegation also included Deputy Minister of Energy Annageldi Saparov, CEO and Chairman of BOD, TPCL, Muhammetmyrat Amanov as well as the Turkmen Ambassador to Pakistan, Mr. Atadjan Movlamov.
Later, the Prime Minister witnessed the signing of “TAPI Gas Pipeline Joint Implementation Plan (JIP)” signed by Minister of State for Petroleum Dr. Musaddiq Malik and Mr. Maksat Babayev, State Minister and Head of TurkmenGaz on behalf their respective governments.
The JIP is aimed at accelerating the work on the TAPI Gas Pipeline project. The TAPI pipeline project aims to transport natural gas from Turkmenistan to Afghanistan, Pakistan, and India through an 1814 Kilometer pipeline with a capacity to transport 33 billion cubic meters of natural gas annually. Once operational, the TAPI project will transform the regional energy landscape, contributing to economic prosperity.
اسلام آباد: 08جون 2023ئ
ترکمانستان، پاکستان نے TAPI گیس پائپ لائن کے لیے مشترکہ نفاذ کے منصوبے پر دستخط کیے، TAPI منصوبے کے معاہدوں کو تیز کرنے کے لیے JIP کے تحت قائم کردہ سینئر کوآرڈینیشن کونسل، ترکمانستان کو چمن سے گوادر تک متبادل گیس کی فراہمی، ایل این جی انفراسٹرکچر پر سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی۔
ایک اہم پیش رفت میں، ترکمانستان اور پاکستان نے آج اسلام آباد میں TAPI گیس پائپ لائن منصوبے پر کام کو تیز کرنے کے لیے ایک مشترکہ عمل درآمد منصوبے (JIP) پر دستخط کیے ہیں۔ جے آئی پی پر پاکستان کی طرف سے وزیر مملکت برائے پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک اور ترکمانستان کی طرف سے وزیر مملکت اور ترکمن گیس کے سربراہ محترم مکسات بابائیف نے دستخط کیے۔ اس تقریب میں وزیر اعظم شہباز شریف، کابینہ کے سینئر افسران، پٹرولیم ڈویژن اور انٹر سٹیٹ گیس سسٹمز پرائیویٹ لمیٹڈ کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اس معاہدے پر ترکمانستان کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے پاکستان کے دو روزہ دورے کے اختتام پر دستخط کیے جس کی سربراہی ترکمانستان کے وزیر مملکت مکسات بابائیف، نائب وزیر توانائی اناگیلدی سپاروف، بی او ڈی، ٹی پی سی ایل کے سی ای او اور چیئرمین محمد میرات امانوف نے کی۔ . پاکستان میں ترکمانستان کے سفیر جناب عطاجان مولاموف بھی وفد کے ہمراہ تھے۔
جے آئی پی کے تحت ایک سینئر کوآرڈینیشن کمیٹی (ایس سی سی) کی تشکیل ہوگی تاکہ پروجیکٹ کی سرگرمیوں کو تیز کرنے میں مدد ملے۔وزیر اعظم نے معاون خصوصی ڈاکٹر جہانزیب خان کو سینئر کوآرڈینیشن کمیٹی کے سربراہ کے طور پر پاکستان کی جانب سے فوکل پرسن کے لیے نامزد کیا۔
حکومت پاکستان نے ترکمانستان کو چمن بارڈر سے گوادر تک گیس کنیکٹیویٹی تلاش کرنے اور گوادر میں ایل این جی ٹرمینل بنانے کی دعوت بھی دی، جس سے یورپ اور عالمی ایل این جی مارکیٹوں تک سپلائی بڑھے گی۔
TAPI گیس پائپ لائن منصوبے کا مقصد ترکمانستان میں گالکنیش گیس فیلڈ سے قدرتی گیس کو افغانستان کے راستے پاکستان پہنچانا ہے۔ تیس سال کی مدت میں یہ پائپ لائن میں ہر سال تینتیس بلین کیوبک میٹر قدرتی گیس لے جائے گی۔ سپلائی کا ذریعہ ترکمانستان کے مشرقی علاقے میں گالکنیش گیس فیلڈ ہے جبکہ پاکستان کا آف ٹیک ایک اشاریہ تین بی سی ایف ڈی ہوگا جس کی پائپ لائن چھپن انچ کی ہوگی۔ مجوزہ راستہ -ہرات – قندھار – چمن – ڑوب – ڈی جی خان – ملتان – فاضلیکا جس کی پائپ لائن کی لمبائی 1849 کلومیٹر ہے،سپلائی کا ذریعہ ہے
ترکمان وفد نے اپنے پاکستانی “بھائیوں” کا ان کی “روایتی مہمان نوازی” پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ دونوں دوست ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو وسعت ملتی رہے گی۔
تاپی منصوبہ پاکستان کی انرجی سیکیورٹی میں تبدیلی لائے گااور کم قیمت گیس کی فراہمی پاکستان کے صنعتی شعبے کو دنیا بھر میں مسابقتی بنائے گی ۔ جوکہ نوجوانوں کے لیے روزگار کے دور رس مواقع فراہم کرے گی۔ پاکستان توانائی کے ابھرتے ہوئے چیلنجز سے نمٹنے اور پاکستان اور وسطی ایشیا کے درمیان بامعنی تجارتی، توانائی تعاون کے مظہر کے طور پر تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کو بہت اہمیت دیتا ہے۔